Pakistan Day is being celebrated in full swing in Pakistan.
Yaum-e-Pakistan
Pakistan Resolution Day, also Republic Day,
the Lahore Resolution passed on 23 March 1940.
ہم اٹھتے ہوئے سورج سے ملاتے ہیں نظریں
ہم گزری ہوئی رات کا ماتم نہیں کرتے
خوشبو ہے میرے خون میں کافور کی مانند
بگھرو گا میں ہواؤں میں خوشبو کی مانند
غازی یہ تیرے پراسرار بندے
جنھیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی
نہیں ہے نا امید اقبال کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زر خیز ہے ساقی
ڈاکٹر محمد علامہ اقبال
وزیراعظم اور صدر پاکستان نے 23 مارچ کو پاکستان دوست ممالک کے ساتھ منایا۔
Military women have also played and will continue to play their full role in the development of Pakistan.
پاکستانی افواج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں اس ہوتا ہے
Pakistan friendly countries also shared in the joy of Pakistan on the days of Yaum-e-Pakistan.
And he also took part in the parade.
Saudi Arab.
land fources contingent.
Bahrain National Guards.
اللہ الملک الوطن
Turk armed forces
پاک ترک دوستی زندہ باد
Uzbek contingent
I am the winner
Azerbaijan.
Long live Pakistan-Azerbaijan friendship.
Scout
boys and girls
Pride and future of Pakistan
Pakistan Boy ScoutQuaid-e-Azam himself formedAnd took the oath as himself on 22. Dec 1947.
Girls Scout
Formed by Ms. Fatima Jinnah
President of Pakistan visiting
Pakistan is a great country and it has the best equipment for its security
پاکستان ایک بہترین ملک ہے اور اس کے پاس اپنی حفاظت کا بہترین سامان ہے
نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر
تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں
ہر لحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن
گفتار میں کردار میں اللہ کی برہان
قہاری و غفاری و قدوسی و جبروت
یہ چار عناصر ہوں تو بنتا ہے مسلمان
عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے اس کو اپنی منزل آسمانوں میں
توشاہیں ہے بسیرا کر آسمانوں کی چٹانوں پر
Dassault Mirage III
پرواز ہے دونوں کی ایسی ایک فضا میں
کرگس کا جہاں اور ہے شاہیں کا جہاں اور
4 F.P JET Dassault Mirage III
شاہین کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا
پر دم ہے اگر تو تو نہیں خطرہ افتاد
Pakistani fighter plane.
جھپٹنا پلٹنا پلٹ کر جھپٹنا
لہو گرم رکھنے کا ہے اک بہانہ
پرندوں کی دنیا کا درویش ہوں
میں کہ شاہیں بناتا نہیں آشیانہ
کھول آنکھ زمیں دیکھ فلک دیکھ فضا دیکھ
مشرق سے نکلتے ہوئے سورج کو ذرا دیکھ
نہ تو زمیں کے لیے نہ آسماں کے لیے
یہ جہاں تیرے لیے تو نہیں جہاں کے لیے
ترا اندیشہ افلاکی نہیں ہے
تری پرواز لولاکی نہیں ہے
یہ مانا اصل شاہینی ہے تیری
تیری آنکھوں میں باقی نہیں ہے
مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی
میری سرشت میں ہے پاکی و درخشانی
تو اے مسافر ! ہر شب چراغ بن اپنا
کر اپنی رات کو داغ جگر سے نورانی
سمجھتا ہے تو راز ہے زندگی
فقت ذوق پرواز ہے زندگی
from the desk of M.A f Saleem.