"وہ شخص جس کو خدا نے حکمت دی ہے۔"
The advice given to your son at the time of death is very important and necessaryHakim Luqman gave some advice to his son which is as follows:
موت کے وقت اپنے بیٹے کو جو نصیحت کی گئی وہ بہت اہم اور ضروری ہے۔
حکیم لقمان نے اپنے بیٹے کو کچھ نصیحتیں کیں جو درج ذیل ہیں۔
1. One day the deeds will be rewarded
ایک دن اعمال کا بدلہ ملے گا
2. Keep up the prayer
نماز قائم رکھ
3. Enjoin good and forbid evil
نیکی کا حکم دے اور برائی سے روک
4. Always be patient
ہمیشہ صبر کر
5. Obey the From right of Allah and your parents,
حق مان اللہ کا اوروالدین کا
6. Enjoin good and forbid evil
نیکی کا حکم دے اور برائی سے روک
7. Always be patient
ہمیشہ صبر کر
8. Don't lose your temper when talking to someone
کسی سے بات کرنے میں اپنا رخسارہ کج نہ کر
9. Do not walk proudly on the ground
زمین میں اِتراتا نہ چل
10. Lower your voice
اپنی آواز کچھ پست کر
"The man to whom God endowed wisdom."
"وہ آدمی جسے خدا نے حکمت عطا کی ہے۔"
The essence of his wisdom for a wise man who guides his son
ایک عقلمند آدمی جو اپنے بیٹے کی حکمت کے جوہر سے رہنمائی کرتا ہے۔
Hakim Luqman is mentioned in the Qur'an. Luqman was a prophet, Qur'an does not state whether or not but some people believe him to be a prophet and thus write Alayhis salaam ( A.S.)
1.Do not associate partners with Allah
اللہ کے ساتھ شرک نہ کرنا
وَاِذۡ قَالَ لُقۡمٰنُ لِابۡنِهٖ وَهُوَ يَعِظُهٗ يٰبُنَىَّ لَا تُشۡرِكۡ بِاللّٰهِؔؕ اِنَّ الشِّرۡكَ لَـظُلۡمٌ عَظِيۡمٌ ﴿ 13
اور یاد کرو جب لقمان نے اپنے بیٹے سے کہا اور وہ نصیحت کرتا تھا (ف۱۶)
اے میرے بیٹے اللہ کا کسی کو شریک نہ کرنا، بیشک شرک بڑا ظلم ہے (ف۱۷)
۱۳
يٰبُنَىَّ اَقِمِ الصَّلٰوةَ وَاۡمُرۡ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَانۡهَ عَنِ الۡمُنۡكَرِ وَاصۡبِرۡ عَلٰى مَاۤ اَصَابَكَؕ اِنَّ ذٰلِكَ مِنۡ عَزۡمِ الۡاُمُوۡرِۚ ﴿-۱۷
اے میرے بیٹے! نماز برپا رکھ اور اچھی بات کا حکم دے اور بری بات سے منع کر اور جو افتاد تجھ پر پڑے (ف۲۹) اس پر صبر کر، بیشک یہ ہمت کے کام ہیں (ف۳۰)
۱۷(ترجمہ: کنزالایمان)
Keep up the prayer
بنی اسرائیل بھی نماز فرض تھی
يٰبُنَىَّ اَقِمِ الصَّلٰوةَ
نماز کے احکام امت مسلمہ کے علاوہ پہلے بھی امت کو پر فرض کی گئی تھی
Benefits of Namaz
نماز کے فوائد
.تعلق قلبی پیدا کرا
ربطہ سے ذہنی برقراررکھنے کا طریقہ
وَاۡمُرۡ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَانۡهَ عَنِ الۡمُنۡكَرِ
اچھی بات کا حکم دے اور بری بات سے منع کر
فطرت انسانی واقف ہے کہ خیر کیا ہے اور کیا ہےشر
انسانی فطرت جانتی ہے کہ اچھا کیا ہے اور برائی کیا ہے، بنیادی طور پر انسان جانتا ہے کہ جھوٹ کیا ہے، وہ جانتا ہے کہ اس نے کیا وعدہ کیا ہے اور اگر وہ اسے توڑ دے گا تو کیا کھوئے گا۔ وہ بھی بہتر جانتا ہے، اندھے کو راستہ دکھانا، انسانی فطرت اچھائی اور برائی سے خوب واقف ہے۔
فطرت انسانی بہت اچھی طرح سے واقف ہے خیر اور شر سے
Human nature knows what is good and what is evil, Basically, a man knows what a lie is, He knows what he has promised and what he will lose if he breaks it. He also knows better, Showing the way to the blind, Human nature is very well aware of good and evil.
In the Qur'an, these two words appear in pairs in about nine places
الصَّلٰوةَ وَاۡمُرۡ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَانۡهَ عَنِ الۡمُنۡكَرِ
قرآن پاک میں یہ دونوں الفاظ جوڑوں کی صورت میں تقریباً نو مقام پر آئے ہیں
َاۡمُرۡ بِالۡمَعۡرُوۡفِ
واگر کوئی کام کام کر کے دل میں میں مسرت پیدا ہو جائے
تو وہ نیکی ہے
اس کے برعکس
اگر کوئی کام کر کے دل میں میں برا لگے تو پتہ چل جاتا ہے کہ یہ برائی ہے
That is why the word maroof has come here
If you happy to do something,So that is goodness
instead of
If you feel bad after doing something, then it is known that it is evil
وَانۡهَ عَنِ الۡمُنۡكَرِ
It is very easy to command good, but it is very difficult to stop evil
بیشک اللہ کو نہیں بھاتا کوئی اِتراتا فخر کرتا
وَاقۡصِدۡ فِىۡ مَشۡيِكَ وَاغۡضُضۡ مِنۡ صَوۡتِكَؕ اِنَّ اَنۡكَرَ الۡاَصۡوَاتِ لَصَوۡتُ الۡحَمِيۡرِ (۱۹)
.اور میانہ چال چل اور اپنی آواز کچھ پست کر بیشک سب آوازوں میں بری آواز
آواز گدھے کی
(ترجمہ: کنزالایمان)
from the desk of M.A f SALEEM.
Vgood
ReplyDeleteVery nice
ReplyDelete