how to change ourselves |
we have the ability to change ourselves positively
ہم میں سے بہت سے انسانوں اپنے پوشیدہ عیبوں کو جانتے ہی نہیں
اور اگرجانتےہیں توصرف اور صرف انکا علل اعلان آپ کا دشمن ہی کر سکتا ہے جو آپ کو آپ
کے بھولے بسرے عبوب کو نکالتا اور آپ کے ضمیر کو یاد دلاتا ہے۔
ہمیں دیکھنا چاہیے کہ ہمارا دشمن ہیں کس نظر سے دیکھتا ہے
اور وہ کس بات کو کتنا بڑا بناتا یا بنا سکتا ہے
ہمیں اپنے عیبوں پر نظر رکھنی چاہئیے
ہمارے دوست, حلقہ و احباب
ہمارے دوست یا جو ہم سے محبت کرتے ہیں پہلی بات ان کو ہمارے لوگ عیوب ,عیوب لگتے ہی نہیں یا پھر ہماری خاطر کہ ہم رنجیوں نہ ہو جائے ان کی چشم پوشی کر جا تے ہیں
وہ ہمارے دل کے مطابق ہماری تعریف کرتے ہیں
.برخلاف ہمارے دشمنوں کے
ہمارے دشمن کے وہ ہمیں اچھی طرح ٹٹولتے ہیں اور ہماری کمزوری اور ہمارے خامیوں پر گہری نظر رکھتے ہیں
اس میں کچھ نہ کچھ اصلیت تو ضرور ہوتی ہے
مگر اس میں کچھ نہ کچھ اصلیت تو ضرور ہوتی ہے جس سے ہمارے چاہنے والے نظر انداز یا پردہ پوشی کر جاتے ہیں
صیح وقت کا انتظار
مگر ہمارے دشمن صیح وقت کے انتظار میں بیٹھ کر گھاؤ لگانے کی تیاری کر تا ہیں
ہمیں دشمن چاہے بڑا ہو یا چھوٹا نظر انداز نہیں کرنا چاہیے اور اپنے آپ میں مثبت تبدیلی لانے چاہیے
اپنے دشمن کا زیادہ احسان مندہونا چاہیے
اسی طرح آپ کو اپنے دشمنوں کو زیادہ احسان مند ہونا چاہیے جس کی وجہ سے آپ کو بدلنا پڑتا
ہے اور یہ مثبت تبدیلی آپ کو کامیاب کرنے کے لیے کافی ہے
اور یہ مثبت تبدیلی آپ کو کامیاب کرنے کے لیے کافی ہے